Blog

_fabd499b-2fdc-47e2-8653-08fc96ce6594

”آپ نے نانو سے بات کر لی ؟”
اس نے حامی بھرنے سے پہلے ان سے پوچھا تھا۔
”ہاں ! میں نے انہیں بتا دیا ہے۔ ائیر پورٹ سے فون کر دینا۔ میں ڈرائیور بھیج دوں گا۔ گھر کا نمبر ہے نا پاس؟”
”یس پاپا۔”
”اور موبائل کا ؟”
”وہ بھی ہے!”
”بس ٹھیک ہے۔ اب تم سے کراچی میں ملاقا ت ہو گی خدا حافظ۔”
انہوں نے بات ختم کرتے ہوئے کہا تھا۔
”پاپا!”
اس نے بڑی تیزی سے کہا تھا وہ فون بند کرتے کرتے رک گئے۔
”کیا بات ہے علیزہ!”
انہوں نے پوچھا تھا وہ چند لمحے خاموش رہی۔
”پاپا! میں آپ کو بہت مس کرتی ہوں۔”
اس نے کچھ دیر کی خاموشی کے بعد کہا تھا۔
”میں بھی تمہیں بہت مس کرتا ہوں علیزہ!”
دوسری طرف سے فون بند کر دیا گیا۔



” پھر تم جارہی ہو؟”
فون کا ریسیور کانوں سے ہٹاتے ہی نانو نے اس سے سوال کر دیا۔
”ہاں نانو!”
”میں تمہاری سیٹ بک کروا دیتی ہوں۔ کتنے دن رہو گی وہاں؟” نانو نے اس سے پوچھا تھا۔
”کم از کم ایک ہفتہ اور زیادہ سے زیادہ کا کوئی پتہ نہیں۔”
اس نے مسکراتے ہوئے کہاتھا۔
”لیکن ایک ہفتہ کے بعد تمہارا کالج بھی تو کھل رہا ہے!”
نانو نے جیسے اسے یاد دلایاتھا۔
”ہاں ! مجھے پتہ ہے لیکن نانو! کچھ نہیں ہوتا ، اگر میں کالج سے کچھ چھٹیاں بھی لے لوں۔ آپ کو تو پتہ ہے کہ میں کتنی دیر کے بعد پاپا سے مل رہی ہوں۔”
”لیکن تمہاری سٹڈیز کا حرج ہو گا۔”
”کچھ نہیں ہو گا نانو! میں واپس آنے کے بعد سب کچھ کور کر لوں گی۔ آپ جانتی ہیں مجھے یہ کرنے میں کوئی پرابلم نہیں ہو گا۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!