Blog

_fabd499b-2fdc-47e2-8653-08fc96ce6594

باب 4

وہ پرفیوم اپنے کمرے میں رکھ کر لاؤنج میں آگئی تھی۔ وہ پہلے ہی نانو کے پاس موجود تھا۔ نانو اسے دیکھ کر مسکرانے لگی تھیں۔
”عمر نے کون سا گفٹ دیا ہے تمہیں؟”
انہوں نے علیزہ کو دیکھتے ہی پوچھا تھا۔
وہ مدھم سی مسکراہٹ کے ساتھ ان کے پاس صوفہ پر بیٹھ گئی۔
”انہوں نے آپ کو بتایا نہیں؟”
اس نے عمر کی طرف دیکھتے ہوئے کہا تھا ، جو دلچسپی سے اسے دیکھ رہا تھا۔
”نہیں! وہ کہہ رہا تھا کہ یہ ایک سیکرٹ ہے ، مگر علیزہ آپ کو بتاسکتی ہے۔ ”
نانو نے بتایا تھا۔ علیزہ نے ایک بار پھر اسے دیکھا تھا۔
”پرفیوم دیا ہے۔ ”
اس نے آہستہ آواز میں بتایاتھا۔
”کونسا پرفیوم؟”
نانو کو تجسس ہوا۔
”Chanel 5”
”تمہارا فیورٹ پرفیوم۔ کیوں عمر ! تمہیں کیسے پتہ چلا ، کہ علیزہ کو پرفیوم سب سے زیادہ پسند ہے؟”
نانو نے عمر سے پوچھا۔
عمر نے اسے دیکھا تھا وہ نظریں چرا گئی تھی۔
”ہمیں ہر چیز کا پتہ ہو تاہے۔ ”
اس نے ایک جملے میں جواب دیاتھا۔
”اگلی بار میں علیزہ کو Joyدوں گا اور اس کے بعد ” Eternity ”
چند لمحوں کے بعد اس نے اپنا پروگرام بتایاتھا۔




علیزہ نے اسے غور سے دیکھا۔ وہ نانو کو دیکھ رہا تھا، اس طرف متوجہ نہیں تھا۔ اس نے اندازہ لگانے کی کوشش کی تھی۔
”کیا یہ……!”
اور وہ آگے نہیں سوچ سکی تھی۔
نانو نے اسے مخاطب کیا تھا۔
”دیکھ لو علیزہ عمر نے کتنی لمبی پلاننگ کر لی ہے۔ تمہیں بھی اسے کچھ دینا چاہئے۔ ”
وہ نانو کی طرف متوجہ ہو گئی تھی۔
”مجھے کیا دینا چاہئے ؟”
اس نے الجھے ہوئے انداز میں نانو سے پوچھاتھا۔
”بھئی یہ تو تمہیں سوچنا چاہئے۔”
انہوں نے اپنا دامن چھڑا لیاتھا۔
”گفٹ ہمیشہ بڑوں سے لیتے ہیں ، چھوٹوں سے نہیں اور علیزہ مجھ سے چھوٹی ہے۔ ”
عمر نے بڑی مہارت سے بات پلٹی تھی۔
”ہاں ! مجھے اگر کوئی گفٹ دینا ہی چاہئے تو گرینڈ پا!آپ ہی دے دیں۔ کیونکہ آپ مجھ سے بڑے ہیں۔”
”کیا گفٹ چاہئے ؟”
نانا کو بھی یک دم دلچسپی محسوس ہوئی تھی ۔
”کوئی بھی اچھی چیز،Armaniکا سوٹ، ڈینم کی جینز،کرسچن ڈی اور کی گھڑی، یا پھر Play Boy اور Lomaniکے پرفیومز۔ ”
اس نے ایک لمبی لسٹ گنوائی تھی۔
”اس سے بہتر نہیں کہ میں تمہیں چیک کاٹ کر دے دوں۔”
”ہاں یہ زیادہ بہتر آئیڈیا ہے۔ آپ بہت Innovative(جدت پسند) ہیں۔”
عمر نے شرارتی انداز میں کہا تھا علیزہ خاموشی سے ان کی نوک جھوک سنتی رہی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!