Blog

Maat Title

رات کا پچھلا پہلا تھا جب ہم ایبٹ آباد اس کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے تھے، وہ مجھے اپنے بیڈ روم میں لے آیا تھا، اس کے بیڈ کی سائیڈ ٹیبل پر اس کے ساتھ میری ایک تصویر رکھی تھی، مجھے بیڈ پر بٹھا کر وہ ڈریسنگ روم میں یونیفارم بدلنے چلا گیا تھا، واپس آ کر بھی اس نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی بس میری گود میں سر رکھ کر بیڈ پر لیٹ گیا اور آنکھیں بند کر لیں۔
میں اس کے چہرے کو دیکھنے لگی میری مار کے سارے نشان وہاں واضح تھے میں اس کے بالوں اور چہرے پر ہاتھ پھیرنے لگی اس نے کوئی حرکت نہیں کی وہ سو چکا تھا پتا نہیں کب سے نہیں سویا تھا، میں اس کا سر سہلاتی رہی جیسے بچپن میں سہلاتی تھی۔


*****

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!