امر بیل ۔قسط۔ ۱۸۔ عمیرہ احمد
امر بیل ۔قسط۔ ۱۸۔ عمیرہ احمد عمر نے مقابلے کے امتحان میں کامیابی کے بعد اگلے دو سال لاہور اور اسلام آباد میں گزارے تھے۔ وہ نانو کے گھر نہیں […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۸۔ عمیرہ احمد عمر نے مقابلے کے امتحان میں کامیابی کے بعد اگلے دو سال لاہور اور اسلام آباد میں گزارے تھے۔ وہ نانو کے گھر نہیں […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۷۔ عمیرہ احمد ”تم مجھے یہ بتاؤ کہ میں اس سارے سلسلے میں تمہاری کیا مدد کر سکتا ہوں؟” ہمایوں شکیل نے ایاز حیدر کے ساتھ ہونے […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۶۔ عمیرہ احمد باب 44 دوسری طرف عباس تھا اس کی آواز سنتے ہی ریسیور پر علیزہ کے ہاتھ کی گرفت سخت ہو گئی۔ ”ہیلو علیزہ… کیا […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۵۔ عمیرہ احمد باب 42 وہ جس وقت عمر کے ساتھ گھر پہنچی آدھی رات گزر چکی تھی۔ نانو گیٹ کے چکر لگاتے ہوئے اس کا انتظار […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۴۔ عمیرہ احمد باب 39 اگلے چند ہفتے علیزہ کو ایک بار پھر ہاسپٹل کے چکر لگانے میں گزارنے پڑے۔ اسے اچانک اپینڈکس کا پرابلم ہوا اور […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۳۔ عمیرہ احمد باب 36 نانو کی بات کا جواب دینے کی بجائے عمر نے اپنے سامنے سینٹر ٹیبل پر پڑا ہوا موبائل اٹھا لیا… وہ اب […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۲۔ عمیرہ احمد باب 32 ”ہیلو ایاز ! کیسے ہو تم؟” نانو نے آواز پہچانتے ہی کہا تھا۔ ایاز حیدر ان کا سب سے بڑا بیٹا تھا۔ […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۱۔ عمیرہ احمد باب28 ”تو علیزہ بی بی واپس آچکی ہیں۔” عمر نے رات کے کھانے کیلئے ڈائننگ روم میں آتے ہی علیزہ کو دیکھ کر خوشگوار […]
امر بیل ۔قسط۔ ۱۰۔ عمیرہ احمد باب 25 ”میں نے سوچا شاید تم زارا سے ملتے ہوگے۔” علیزہ اگلی شام اپنے کمرے سے نکل کر لاؤنج کی طرف آرہی […]
امر بیل ۔قسط۔ ۹۔ عمیرہ احمد باب 21 ”ان این جی اوز کے آفس کینٹ کے علاقہ میں ہیں اور ظاہر ہے یہ تو ناممکن ہے کہ آرمی کے […]