Blog

Dana-Pani-Ep-8



موتیا ہوش و حوا س میں نہیں تھی،مگر وہ پھر بھی اس گھر میں ان دولوگوں کے وجود سے باخبر تھی۔ ایک اللہ وسائی جو دن رات سائے کی طرح اُس کے آس پاس گھومتی رہی، اُسے کھانا کھلاتی، نہلاتی دھلاتی، اُس کے بال بناتی۔ اُسے بچپن کی طرح ایک بار پھر سے لوریاں گا گاکر سُناتی اور دوسرا گامو جسے کئی بار رات کو آنکھ کھلنے پر وہ اپنے سرہانے بیٹھا دیکھتی۔ وہ ٹکٹکی لگائے اُسے دیکھ رہا تھا یا اُس کے ماتھے کو سہلارہا ہوتا۔ موتیا کو اُس گھر میں گامو کے وجود کا احساس اور پہچان تھی ، بس یہ احساس نہیں تھا کہ وہ اُس کا کون تھا اور اب جب وہ نہیں تھا تو وہ اُسے غیر محسوس طور پر ڈھونڈتی پھرتی تھی۔ اُس نے گامو کا آخری دیدار کیا تھا پر وہ اُس وقت وہاں لوگوں کا ہجوم دیکھ کر اُن سے خوفزدہ ہوگئی تھی اور اللہ وسائی شوہر کی آخری رسومات چھوڑ کر اُس کو لئے اندر کمرے میں آکر بیٹھ گئی تھی۔ وہ جانتی تھی گامو زندہ ہوتا یا اب بھی بول سکتا تو اُسے یہی کرنے کو کہتا۔
وہ گھر جو گامو،موتیا اور اللہ وسائی کا کہلاتاتھا اب صرف اللہ وسائی اور موتیا کا رہ گیا تھا۔ پہلے بھی سنسان اور ویران لگتا تھا، اب اور بھی سنسان اور ویران ہوگیا تھا۔



٭…٭…٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!