Blog

cover-3 (3)

جھوک جیون میں اُس کے بعد کئی سال پانی نہیں برسا اور آہستہ آہستہ چرند، پرند اور انسان سب اُس بستی کو چھوڑتے گئے جس کا نام کبھی جھوک جیون تھا اور جہاں ایک گامو ماشکی ہوتا تھا جس کی مشک کے پانی سے سارے گاؤں کی پیاس بجھتی تھی۔

اور ایک اللہ وسائی تھی جس کی توتلی زبان لوگوں کے زخموں پر مرہم کا کام کرتی تھی۔
اور ایک موتیا تھی۔ مراد کی موتیا! جس کا دوبارہ کبھی کسی کو پتہ نہیں چلا۔



٭…٭…٭

سکّے

کبھی کبھار زندگی وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں کہانیاں ختم ہوتی ہیں اور کبھی کبھار زندگی کہانیوں سے زیادہ حیران کُن ہوتی ہے۔ کہانیوں سے زیادہ میٹھی اور کہانیوں سے زیادہ کڑوی۔
دانہ پانی یہاں ختم ہوا، مگر اِس کے کرداروں کا سفر نہیں۔ وہ اپنے دانہ پانی کے لئے ہجرت کرکے کہاں پہنچتے ہیں اور کہیں پہنچتے بھی ہیں یا نہیں؟ یہ سب دانہ پانی کے اگلے حصّے میںآپ جانئے گا۔

اگلے سال بشرطِ زندگی
عمیرہ احمد
ء2022



Comments(2)

    • Shahnaz Naima

    • 1 year ago

    Zaberdust as usual umaira Ahmad ka koi b novel hikat k baghair nahi hota tasawuf se pur mind blowing tahreer 💗💗💝💖💖💓😘😘😘💕💕💕💞💞💞💞💖💖💝💝💝😘😘😘😘

    • Ayeisha

    • 1 year ago

    Another Masterpiece MashaAllah. Heart touching story ,literally I started crying in the end… (waiting for another journey of Murad and Motiia ..)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!