Blog

Dana-Pani-Ep-5

برگد کے اُس جھنڈ میں سعید اُس جگہ کھڑا تھا جہاں چاند کی روشنی آرہی تھی اور موتیا نے اندر داخل ہوتے ہی اُسے دیکھ لیا تھا اور سعید نے بھی اُسے دیکھ لیا تھا اور وہ حیران ہوا تھا۔



“میں موتیا ہوں سعید!”موتیا نے اُسے دیکھتے ہی کہا۔

“میں پہچان گیا ہوں،پر بتول کہاں ہے؟”سعید نے جواباً اُس کے کچھ پاس آتے ہوئے کہا تھا۔
“میں نے ہی ملنا تھا تم سے…اُس نے نہیں۔”موتیا نے کہا ۔ سعید حیران ہوا تھا۔
“کیوں؟”
“میرے لئے رشتہ بھیجتے تجھے شرم نہیں آئی یا یہ یاد نہیں رہا کہ میں بتول کی سہیلی ہوں؟”موتیا نے اُس سے کہا تھا۔ سعید ایک لمحہ کے لئے کچھ بول نہیں پایا پھر اُس نے کہا۔
“ابّا لے کر گیا تھا۔”
“اور تجھ سے پوچھ کر لے کر گیا تھا… جھوٹ مت بولنا۔” موتیا نے اُس کی بات کاٹ دی تھی۔ سعیدجیسے کچھ اور شرمندہ ہوا پھر اُس نے کہا۔
“تو کیا کہنے آئی ہے مجھ سے؟”
“میں یہ کہنے آئی ہوں کہ تو چاچا کے سامنے بتول کے لئے کھڑا کیوں نہیں ہوتا؟ تو کیا پیار نہیںکرتا اُس سے؟”
“کرتا ہوں اور اُسے پتہ ہے … اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ تیرے ساتھ یہیں کہیں چھپی سُن بھی رہی ہوگی یہ سب کچھ۔”
سعید کی بات پر موتیا ہنسی تھی اور پھر اُس نے کہا۔
“ہاں ہے تو یہیں کہیں اور تجھ پر مرتی ہے وہ سعید۔ تجھے قدر نہیں ہے کیا پیار کی…؟ کسی ایسی ویسی سے کر بیٹھا نا جہیز کے لالچ میں تو روتا پھرے گا پھر ساری عمر اور بتول کا کیا ہے؟ اُس کو تو مل ہی جانا ہے کوئی چوہدری مراد جیسا گھبرو جوان انگلینڈ والا۔”
سعید اُس کی بات پر جیسے تڑپ اُٹھا تھااور اُس نے کہا تھا۔
“خبردار بتول کے ساتھ تو نے چوہدری مراد کا یا کسی کا بھی نام لیا۔”موتیا بے اختیار ہنسی تھی اور ہنستی ہی چلی گئی تھی۔
“دیکھا کیسے تڑبا ہے تُو اور وہ بھی اس ہی طرح تڑپتی ہے جب چاچا تیرے لئے لڑکیاں دیکھتا پھرتاہے۔ مت کرایسے… ہیرا ہے وہ اور تو کوئلے ڈھونڈتا پھررہاہے۔”موتیا نے اُس سے کہا تھا۔


“چاچا نہیں مانتا نا تو میں کرتی ہوں اب چاچا سے بات… مراد سے کہوں گی وہ کرے گا پھر کیسے انکار کرے گا چاچا؟”
“تو چوہدری مراد سے کچھ مت کہنا، خوامخواہ کوئی نئی مصیبت نہ کھڑی ہوجائے میں منالوں گا ابّا کو۔”
“وعدہ کر سعید! زبان دے مجھے۔”
“وعدہ کرتا ہوں… زبان دیتا ہوں تجھے پر چوہدروں کو کچھ پتہ نہیں چلنا چاہیے…تو بھی وعدہ کر۔”سعید نے جواباً اُس سے کہا تھا اور بالکل اُس ہی وقت سعید نے جیسے گھوڑے کی ہنہناہٹ سنی تھی اور اُس نے یکدم ہونٹوں پر انگلی رکھ کر موتیا کو خاموش رہنے کا اشارہ کرتے ہوئے اُسے درخت کے پیچھے جانے کا کہا تھا۔
٭…٭…٭

One Comment

    • Vicky Sheikh

    • 1 year ago

    Jesa khajista waly darama me hua tha same wohi scene tha…
    Aisa nhi hona chahye tha
    Murad ki maa ko wo laddu khana chahye tha

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!