Blog

Dana-Pani-Ep-4

گامو اللہ وسائی کا چہرہ دیکھتا ہی رہ گیا تھا۔
”تو کیا کہہ رہی ہے اللہ وسائی ؟ چوہدرائن اپنے بیٹے کا رشتہ لے کر ہمارے گھر آئے گی۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟” اللہ وسائی نے جواباً بڑے اعتماد سے اس سے کہا۔


”تجھے بتایا تو ہے گامو موتیا کو پسند کرتا ہے چوہدری مراد۔ اُس نے کہا ہے اس سے کہ وہ رشتہ بھیجے گا۔”
اللہ وسائی نے جھجکتے جھجکتے اُسے موتیا اور مراد کے بارے میں جیسے سب کچھ سنا دیا ۔ گامو بے حد پریشان ہوا تھا اور کچھ دیر کے لئے جیسے اس سے بات ہی نہیں ہوسکی تھی۔
”کچھ تو عقل کر اللہ وسائی کہاں چوہدری کہاں ہم… تو نے موتیا کو سمجھانا تھا۔”
”سمجھایا تھا گامو… پر موتیا کا تو کوئی قصور نہیں دل تو مراد کا آیا ہے۔ رشتہ بھیجنے کی خواہش تو اُس نے کی ہے۔” اللہ وسائی نے جیسے موتیا کے جذبات پر پردہ ڈالتے ہوئے گامو کے سامنے بیٹے کا دفاع کیا۔ گامو اُس کا چہرہ دیکھ کے رہ گیا۔ اس کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا۔
”تیرا بھی تو دل کرتا تھا نا کہ چوہدری مراد کے ساتھ موتیا کا رشتہ ہوجائے۔تو نے بھی تو مجھے کہا تھا کہ میری موتیا کے ساتھ صرف وہی سجتا ہے۔” اللہ وسائی نے یک دم جیسے عجیب سے لہجے میں اُس کے جملے دہرائے۔
”میرے سوچنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ میں تو پاگل ہوں عقل کم ہے مجھ میں …ہر الٹی سیدھی بات سوچ لیتا ہوں۔ تو میری بات کیوں دہرارہی ہے؟” وہ یک دم گڑبڑا کر اللہ وسائی سے کہنے لگا۔
”کیا پتہ چوہدرائن واقعی رشتہ لینے آجائے۔” اللہ وسائی نے شوہر کے ساتھ بحث نہیں کی تھی۔ اس نے جیسے تمنا کی تھی۔
”وہ نہیں آئے گی اللہ وسائی میں جانتا ہوں چوہدرائن کو اور تو بھی جانتی ہے۔ اس لئے جھوٹے خواب نہ دیکھ۔” گامو نے اسے ڈانٹ دیا۔ اس نے جواباً بڑی عجیب سے مسکراہٹ کے ساتھ اسے دیکھا۔
”تو اور میں تو جھوٹے خواب دیکھتے ہیں پر موتیا تو ہمیشہ سچے خواب دیکھتی ہے۔ اس نے دیکھا ہے کہ چوہدرائن رشتہ لے کے آئی ہے اس کے لئے۔” گامو اس کا چہرہ دیکھ کر رہ گیا ۔
اس کی سمجھ میں نہیں آیا وہ آمین کہے ، ما شاء اللہ یا الحمد للہ ۔ موتیا کا خواب ہمیشہ سچا ہوتا تھا۔ یہ وہ بھی جانتا تھا۔ پر یہ خواب کیسے سچا ہوسکتا تھا۔


٭…٭…٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!