Blog

Dana-Pani-Ep-4

پرویز کا بس چلتا تو وہ اسی دن جاکر گامو سے موتیا کا رشتہ مانگ لیتا۔ اسے چوہدری شجاع کو خوش کرنے کی اتنی ہی جلدی تھی۔ پر حویلی سے واپسی پر وہ اپنے ایک پرانے دوست سے مشورہ کرنے رُک گیا تھا جس کے انکشاف نے پرویز کو پہلی بار وہم میں ڈالا۔
”میرا مشورہ مانگ تو اس سارے پھڈے میں نہ پڑ۔ گاؤں میں چوہدری مراد اور موتیا کے بارے میں باتیں ہورہی ہیں اور تو اپنے بیٹے کا رشتہ لے کر چل پڑا ہے گامو کے گھر۔” پرویز کا منہ اس انکشاف پر کھلے کا کھلا رہ گیا تھا۔


”تجھے کس نے بتایا ہے حمید؟”
”لے مجھے کس نے بتانا تھا… پنڈ میں باتیں ہورہی ہیں دونوں کے بارے میں … وہ ولایت سے بیرسٹر بن رہا ہے یہ شہر سے ڈاکٹر بن رہی ہے جوڑ تو اچھا ہے دونوں کا… اور آگ بھی عشق کی ہے تو کیوں اپنے بیٹے کو مروا رہا ہے چوہدری مراد کی پسند کے سامنے لاکر۔” حمیدنے جیسے اُسے سمجھایا تھا۔
”پر چوہدری شجاع نے تو مجھے کہا ہے کہ میں اپنے بیٹے کا رشتہ کروں گامو کے گھر کیا اُسے پتہ نہیں ہے چوہدری مراد کی مرضی کا ؟” پرویز الجھا تھا۔
”پتہ ہوگا اور اسی لئے تو تجھے ڈال رہا ہے اس سارے سیاپے میں پر تو بہانہ بناکر نکل جا اس سب میں سے۔” حمید نے اسے عقل کی بات سمجھائی تھی پر پرویز نے کان بند کرلئے تھے۔ وہ چوہدریوں سے بگاڑ نہیں سکتا تھا نہ اب اُسے جاکر انکار کرسکتا تھا۔ پر بیٹے سے بات کرنی اس نے ضروری سمجھی تھی حالانکہ اسے پتہ تھا اس کا بیٹا گھگھوگھوڑا تھا۔ جہاں اس کی مرضی ہوتی وہ چل پڑتا۔


٭…٭…٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!