Blog

Dana-Pani-Ep-4

چوہدری شجاع کی بات پر تاجور کا دماغ جیسے گھوم کر رہ گیا تھا۔
”آپ نے گامو کو کہہ دیا کہ ہم رشتہ لے کر آئیں گے ۔ چوہدری صاحب آپ مذاق کررہے ہیں۔” تاجور کو یقین تھا یہ مذاق کے علاوہ کچھ اور نہیں ہوسکتا۔ وہ تو ابھی کل تک اس کے ساتھ مل کر سعید سے موتیا کا رشتہ کروانے کے چکروں میں تھا اور اب اسے راتوں رات کیا ہوگیا تھا۔


”گامو نے مراد کی جان بچائی تھی اور میں نے تب زبان دی تھی اُسے کہ وہ اس احسان کا بدلہ جو بھی مانگے گا میں دوں گا اُسے اور آج وہ وہ اسی احسان کا بدلہ مانگنے آیا تھا اور میں نہ نہیں کرسکا۔ نہ کردیتا تو پھر دوبارہ کوئی چوہدریوں کی زبان پر اعتبار نہ کرتا۔” چوہدری شجاع نے اپنا کھسہ اُتارتے ہوئے اُسے بتایا تھا۔ وہ گھر میں کھانا کھا کر آرام کرنے آیا تھا جب اُس نے تاجور پر یہ قیامت توڑی تھی۔
”آپ کی زبان ایک ماں کی مرضی سے زیادہ بڑی ہوگئی؟” تاجور نے صدمے کی کیفیت میں کہا تھا۔
”ہاں تاجور زبان ہر چیز سے بڑھ کر ہوتی ہے۔ تو اب بیٹے کی مرضی کے سامنے سرجھکادے۔”
”وہ تو میں مرکر بھی نہ کروں ۔ زبان آپ نے دی ہوگی میں نے نہیں۔”تاجور نے اُکھڑے ہوئے لہجے میں چوہدری شجاع سے کہا تھا۔
”میں دو چار دن میں اس کا رشتہ مانگنے جارہا ہوں۔ مراد کو بتادیا ہے میں نے۔ تونے ساتھ چلنا ہے تو چل نہیں تو میں خود ہی اکیلا سب طے کرآؤں گا۔ اب تو زہر کھا یا نہ کھا دس تاریخ کو مراد کی بارات لے جاؤں گا میں موتیا کے گھر۔”
چوہدری شجاع نے دوٹوک انداز میں کہا اور چلے گئے۔


٭…٭…٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!