Blog

Dana-Pani-Ep-4

”سن پرویز تجھ سے کام ہے ایک۔ ” چوہدری شجاع نے اگلے دن پرویز کو بلایا تھا جس کا خاندان اس کے گاؤں کے قدرے خوشحال خاندانوں میں سے ایک تھا۔
”چوہدری صاحب آپ حکم کریں۔” پرویز تو چوہدری شجاع کی بات سن کر جیسے پریشان ہی ہوگیا تھا۔ وہ گاؤں کا چوہدری تھا۔ اُس نے کبھی کسی کو بلا کر یہ نہیں کہا تھا کہ اُسے کسی سے کام تھا پرانسان اپنی اولاد کے لئے کچھ بھی کرسکتا تھا کسی بھی حد تک جاسکتا تھا۔


”تم گامو کے گھر اُس کی بیٹی موتیا کے لئے اپنے بیٹے کا رشتہ لے کر جاؤ۔” اس کے اگلے جملے نے پرویز کو جیسے حیران ہی کردیا تھا۔
”گامو کے گھر؟” وہ اٹکا تھا۔
”تجھے اعتراض ہے کوئی؟” چوہدری شجاع نے اس بار بارعب آواز میں کہا تھا اور پرویز کو پتہ چل گیا تھا کہ اسے یہ کام کرنا پڑے گا۔
”نہیں نہیں چوہدری صاحب آپ کا حکم ہے مجھے کیا اعتراض ہوگا؟ میں چلا جاتا ہوں کل ہی۔” پرویز نے فوراً سے پیشتر ہامی بھری تھی۔
”او رشادی کے انتظامات کی فکر نہ کرنا وہ سب میں دیکھوں گا۔ تمہیں گامو کی حیثیت کے مطابق جہیز نہیں ملے گا چوہدری تمہاری اپنی حیثیت کے مطابق جہیز ملے گا۔” چوہدری شجاع نے جیسے اس کے سارے اندیشوں اور اعتراضات کو پھونک مار کر اڑا دیا تھا۔ اسے پتہ تھا پرویز لالچی تھا وہ کسی صاحب حیثیت خاندان میں ہی بیٹا بیاہے گا۔
”چوہدری صاحب آپ کا حکم سرآنکھوں پر ۔ آپ نے کہہ دیا تو بس اب پرویز آنکھیں بند کرکے عمل کرے گا۔” پرویز کی رالیں چوہدری شجاع کے وعدے پر جیسے بہنے ہی لگ گئی تھیں۔ وہ کچھ دیر بیٹھ کر چلا گیا تھا اور چوہدری شجاع نے جیسے سکھ کا سانس لیا تھا۔ اسے یقین تھا گامو آنکھیں بند کرکے خوشی خوشی اس رشتہ پر تیار ہوجائے گا۔ وہ گاؤں کا سب سے اچھا اور صاحب حیثیت لڑکا تھا جو تھوڑا بہت پڑھا لکھا بھی تھا۔ چوہدری شجاع کا خیال تھا موتیا کے ماں باپ اگر خود ہی اس کا رشتہ کہیں طے کردیتے تو مراد مجبور ہوجاتا۔ سانپ کو مار نے کے لئے تاجور کی طرح لاٹھی توڑنے کے علاوہ بھی بڑے طریقے ہوتے ہیں۔ اور شجاع ایسا ہی ایک طریقہ استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ ورنہ اُس کے گھر میں موتیا کی وجہ سے مراد اور تاجور میں جو سرد جنگ شروع ہوگئی تھی وہ اس کے لئے اعصاب شکن ثابت ہورہی تھی اور تاجور کے لئے بھی۔ اور کچھ بھی تھا چوہدری شجاع بیوی کی محبت میں گرفتار تھا وہ اُسے اس مشکل سے نکالنے کے لئے سب کچھ کرسکتا تھا۔


٭…٭…٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!