Blog

Dana-Pani-Ep-3

بسم اللہ الرحمن الرحیم
دانہ پانی
3 قسط نمبر
عمیرہ احمد

موتیا نے بے اختیار چیخ ماری تھی اور پھر وہ چیختی ہی چلی گئی تھی۔ اُس کی پہلی چیخ نے مراد کے قدموں میں زنجیر ڈال دی تھی۔
“اباسانپ… وہاں سانپ!”
موتیا اب تھر تھر کانپتے ہوئے ہاتھ سے مراد کے پیروں کی طرف اشارہ کررہی تھی۔ مراد، اللہ وسائی اور گامو نے بیک وقت وہ سانپ دیکھا تھا۔ مراد کچھ خوف کے عالم میں پیچھے ہٹا تھا مگر گامو نے ہاتھ میں پکڑ ی لاٹھی کے ساتھ لپک کر سانپ پروار کیا تھا۔ سانپ تڑپ کر ضرب کھا کر اُس کی لاٹھی کے گرد لپٹا تھا اور گامو لاٹھی کے ساتھ ہی اُسے پٹخ پٹخ کر زمین پر پھر ایک درخت کے تنے کے ساتھ مارتا رہا یہاں تک کہ وہ سانپ مر گیا تھا۔



پیر ابراہیم کے ڈیرے کے لوگ جب تک موتیا کی چیخیں سن کر وہاں پہنچے تھے تب تک گامو سانپ مار چکا تھا۔
“تو تم موتیا ہو! گامو چاچا کی بیٹی۔ ”
وہ پہلا جملہ تھا جو مراد نے خود سے کچھ فاصلے پر کھڑی تھر تھر کانپتی موتیا کو دیکھ کر کہا تھا ۔
گامو اور اللہ وسائی دونوں اُس سانپ کے پاس کھڑے اُسے اب لاٹھی اور چھڑی سے ایک درخت کے تنے کی جڑ میں ڈھیر کرنے میں لگے تھے اور موتیا کی چیخوں پر آنے والے مزارعے اُن کی مدد کررہے تھے۔
وہ مراد کا سوال نہیں تھا جس نے زرد پڑتی کانپتی موتیا کو ساکت کیا تھا۔ وہ اُس کی نظریں تھیں جن میں ہیجان کا ایسا گوڑھا رنگ تھا جو کسی مہندی کے رنگ کی طرح جوبن دکھا رہا تھا۔
“تم نے میری جان بچالی۔”وہ مراد کا دوسرا جملہ تھا۔
وہ بس اتنا نہیں کہنا چاہتا تھا۔ جو کچھ کہنا چاہتا تھا وہ یہاں کہہ نہیں سکتا تھا۔ نہ وقت تھا نہ موقع اور وہاں “دنیا” بھی تھی۔ یہ دُنیا ہر جگہ کیوں آجاتی تھی۔ مراد نے عجیب کسک سے ایک ہاتھ کی مٹھی بند کرکے مسلی تھی۔
“پتر تو تو ٹھیک ہے نا؟” گامو اُس کی طرف آیا تھا اور مراد موتیا سے نظر ہٹانے پر مجبور ہوگیا تھا۔
“میں ٹھیک ہوں چاچا۔” مراد نے آگے بڑھ کر گامو کو لپٹا کر جیسے اُس کا شکریہ ادا کیا تھا۔
“بڑا لمبا اور زہریلا سانپ تھا۔ ”
گامو نے اُسے تھپکتے ہوئے دور سانپ کے مردہ وجود کی طرف اشارہ کیا جو اب بے جان پڑا تھا۔
“یہ تو موتیا کی نظر پڑگئی ورنہ اتنی لمبی گھاس میں مجھے کہاں نظر آتا۔”
گامو نے کہا تھا اور جیسے مراد کو ایک اور موقع دیا موتیا کو دیکھنے کا۔ اُن دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تھا اور نظریں چرالی تھیں۔ مراد کو سانپ نہیں لڑاتا۔ پیار لڑگیا تھا اور پیار کا کاٹا پانی نہیں مانگتا۔



٭…٭…٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!