Blog

ghar aur ghata new

”یہ فرنیچر برآمدے میں کیوں رکھ دیا ہے بختے … ؟ ” شریف گھر میں آتے ہی چونکا تھا ڈرائنگ میں موجود واحد صوفہ اور میز برآمدے میں پڑے تھے۔ ”اب یہ برآمدے میں ہی رہے گا۔ ” اس کے پیچھے آتی بختاور نے اطمینان سے کہا۔ ”کیوں؟ ” شریف نے پلٹ کر اسے دیکھا۔ ”کیونکہ میں نے برآمدے کو ڈرائنگ روم بنا دیا ہے اور ڈرائینگ روم بچوں کو دے دیا ہے۔” بختاور نے پھر بتایا۔ ”کیوں بچوں کے بستر برآمدے میں لگادیتی … وہ تو وہاں بھی آرام سے سو سکتے تھے۔ ” شریف نے اعتراض کیا۔ ”لو میں اپنے بچوں کو برآمدے میں سلاؤں … مہمان تو گھنٹہ دو گھنٹہ کے لئے آتے ہیں۔ میں ان کو کیوں نہ برآمدے میں بٹھاؤں … میرے بچے رات کو برآمدے میں سوئیں اورانہیں ٹھنڈ لگ جائے تو کون ذمہ دار ہے۔ ” بختاور نے بُرا مان کر کہا۔ ”چل اچھا کیا تو نے … تیرا گھر ہے تو جو چاہے کر … مہارانی ہے تو اس گھر کی۔” شریف نے ہنس کر اس کی خفگی دور کرنے کی کوشش کی اور اندر چلا گیا۔”ہاں یہ تو ہے … گھر تو میرا ہی ہے … مہارانی تو میں واقعی ہی ہوں یہاں کی۔ ” بختاور نے بڑے فخریہ انداز میں گھر کو ایک نظر دیکھ کر سوچا۔


٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!