Blog

ghar aur ghata new

”بختے میرے نئے جوتے نہیں مل رہے۔ ” بختاور صحن میں کپڑے دھو رہی تھی جب شریف برآمدے میں پڑی چارپائی کے نیچے جھانکتا باہر آیاتھا ۔
”وہ جبار پہن کر گیا ہے۔ ” بختاور نے آرام سے کہا۔ ”جبار … ؟ ” شریف کو جیسے کرنٹ لگا تھا۔ ”اسے پورے آ گئے ؟” وہ حیران تھا۔ بختاور ہنسی۔ ”تیرا بیٹا جوان ہو گیا ہے شریف … کدھر بیٹھا ہے تو … آنکھیں کھول کر دیکھا کر۔ ” ”ہاں مگر میرے جوتے تو بہت بڑے تھے۔” شریف کو اب بھی بے یقینی تھی۔ ”میرے بیٹے کو تو چھوٹے پڑ رہے تھے … بڑی مشکل سے اٹکا کر گیا ہے پیروں میں۔” بختاور نے بے حد فخر سے کہا۔”پر کیسے … بیٹے جوان ہو گئے … پتہ ہی نہیں چلا … ” شریف کچھ حیرت سے کہتا ہوا کمرے میں واپس چلا گیا تھا۔ بختاور اس کے جملے پر ہنستی کپڑے دھوتی رہی۔



٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!