Blog

ghar aur ghata new

”اماں ابا … سکوٹر لے کر آیا ہے۔ ” جبار نے دروازے سے ہی گلا پھاڑتے ہوئے ماں کو اطلاع دی۔ کمرے میں جھاڑو لگاتی بختاور ایک دم ٹھٹھکی اور پھر جھاڑو چھوڑتی ہوئی باہر نکل آئی۔ جبار اب درروازے میں بھی نہیں تھا لیکن گلی میں کسی سکوٹر کی آواز آ رہی تھی۔ وہ لپک کر دروازے تک گئی اور تبھی دروازے کے سامنے شریف نے ایک سکوٹر روکا جس پر اس کے پیچھے جبار اور غفار بیٹھے ہوئے تھے۔ ”یہ کس کا سکوٹر اٹھا لایا ہے تو شریف۔” شریف کو سکوٹر چلاتے دیکھ کر جیسے بختاور کو یقین نہیں آ رہا تھا … پورے محلے سے عورتیں اور بچے ان کے دروازے کے باہر کھڑے ہونے لگے تھے۔ وہ محلے کا پہلا سکوٹر تھا۔


”میرا اپنا سکوٹر ہے … تھک گیا تھا بسوں کے دھکے کھاتے کھاتے اور پیدل چلتے چلتے اس لیے کام پرجانے کے لئے لیا ہے میں نے۔ ” شریف نے سکوٹر سے اترتے ہوئے اس کو بتایا۔ ”اللہ میں تو ابھی میٹھے چاول پکا کر محلے میں بانٹتی ہوں … اتنے سالوں بعد اللہ نے سواری نصیب کی ہے تجھے۔ ” بختاور جذباتی ہو رہی تھی۔ ”ابا مجھے چابی دے سکوٹر کی … میں ایک چکر لگا کر آؤں اس پر … ” جبار نے باپ کے ہاتھ سے سکوٹر کی چابی پکڑ لی۔ ”غفار کو بھی پیچھے بٹھا لینا…” بختاور نے اسے آواز ی۔ ”اماں میں تو اب سکوٹر پر ہی کالج جایا کروں گا … اپنے دوستوں کو جا کر ابھی بتاتا ہوں کہ ابا میرے لئے سکوٹر لے کر آئے ہیں۔” جبار نے سکوٹر پر بیٹھ کر اسے سٹارٹ کرتے ہوئے کہا۔ چند لمحوں میں بختاور اور شریف نے اپنے دونوں بڑے بیٹوں کو سکوٹر سمیت غائب ہوتے دیکھا۔”سکوٹر جبار کو ہی دے دو … دیکھو کتنا خوش ہے … کالج آنے جانے میں بھی آرام ہو جائے گا اسے … اور پھر محنت سے پڑھے گا۔ ” بختاور نے کچھ سوچ کر شریف سے کہنا شروع کیا۔ شریف بھی سر ہلانے لگا۔ ”ہاں اچھا ہے جبار ہی کو دے دیتا ہوں بھائیوں کو سکول بھی چھوڑ دیا کرے گا۔ مجھے تو اب ویسے بھی بس پر جانے کی عادت ہے … وہاں بھی میل ملاپ ہو گیا ہے میرا … اب سکوٹر کہاں لیے لیے پھروں گا۔” ”بڑھاپے ” نے ”جوانی” کے سامنے بڑی آسانی کے ساتھ سپر ڈال دی تھی۔ ”پر میٹھے چاول ضرور بانٹ دینا محلے میں اور کوئی خیرات بھی دے دینا … میرے بیٹوں کی نئی سواری آئی ہے۔” شریف اندر جاتے ہوئے اسے کہنا نہیں بھولا تھا۔ بختاور دروازے پر ہی کھڑی ان دونوں کی سکوٹر سمیت واپسی کی منتظر تھی۔ گھر کے دروازے کے سامنے اکٹھی ہونے والی بھیڑ سکوٹر کے غائب ہونے کے ساتھ ہی غائب ہو گئی تھی۔
٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!