Blog

ghar aur ghata new

جب جبار کو بھیج دیا تو مجھے کیوں نہیں بھیج سکتے ؟” غفار چلا رہا تھا۔ ”اسے بھیج کر اتنی اداس رہتی ہوں تو اور اداس کرناچاہتا ہے مجھے ؟ ” بختاور کی آنکھوں میں آنسو اترنے لگے۔ ”اب تیری اداسی کے لئے میں گھر تو نہیں بیٹھ سکتا ابا سے کہہ مجھے ویزے کے لئے پیسے دیں۔ ” غفار نے بڑی بد تمیزی کے ساتھ کہا۔ ”پر غفار پیسے نہیں ہیں تیرے ابا کے پاس۔” بختاور نے بے بسی سے کہا۔”کیوں جبار نے جو پیسے بھجوائے تھے باہر سے …وہ کہاں ہیں ؟ ” وہ تو گھر گروی رکھ کر اسے باہر بھیجنے کے لئے جو قرض لیا تھا اسے اتارنے کے لئے بھیجے تھے اس نے۔” بختاور نے اس سے کہا۔”تو پھر اب گھر کو میرے لیے گروی رکھ کر رقم لیں … میں بھی کویت جا کر بھیج دوں گا آپ کو یہ پیسے واپس۔ ” غفار نے جیسے اعلان کیا تھا۔ بختاور نے بے یقینی سے اس کا چہرہ دیکھا وہ کتنی آسانی سے اس گھر کو گروی رکھنے کی بات کر رہا تھا جسے خریدنے اور بنانے میں اس کی ساری جوانی چلی گئی تھی۔ وہ ”گھر” تھا اس کا … یہ بات وہ انہیں سمجھا نہیں پا رہی تھی … یہ بات کوئی بھی ”مرد ” نہیں سمجھ سکتا۔


٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!